Updated: November 07, 2025, 8:00 PM IST
| Jakarta
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ایک اسکول کے کمپلیکس کے اندر واقع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے دھماکے میں ۵۴؍ افراد زخمی ہوگئے،واقعے کی فوری وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی،تاہم اطلاعات ہیں کہ ایک۱۷؍ سالہ نوجوان کو مشتبہ مجرم کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ایک اسکول کے کمپلیکس کے اندر واقع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے دھماکے میں ۵۴؍ افراد زخمی ہوگئے،واقعے کی فوری وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی،تاہم اطلاعات ہیں کہ ایک۱۷؍ سالہ نوجوان کو مشتبہ مجرم کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔مقامی پولیس چیف آسیپ ایدی سوہری نے بتایا، ’’اب تک موصول ہونے والے ابتدائی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً ۵۴؍ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کچھ کے زخم ہلکے ہیں، کچھ کے درمیانے، اور کچھ کو پہلے ہی ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ارجنٹائنا: صدر کی۳۵؍ سالہ پابندی ختم، سیمی آٹومیٹک رائفل خریدنے، رکھنے کی اجازت
سوہری کے مطابق، موقع پر پہنچنے والے بم-شکن دستے کو مسجد کے قریب ہی کچھ ٹوائے رائفلیں اور ایک ٹوائے گن ملی ہیں۔پولیس چیف نے کہا کہ دھماکوں کی وجہ معلوم کرنے کے لیے پولیس اب بھی جائے وقوع کی تحقیقات کر رہی ہے۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ انڈونیشیا پولیس کے سربراہ لسٹیو سگت پرابوو نے کہا کہ اب تک ان دھماکوں میںکسی کے ہلاک ہونےکی اطلاعات نہیں ہیں۔